پیر، 10 نومبر، 2025

(مسجد میں بچہ پاخانہ کردیا تو کیاکریں؟)

  


  (مسجد میں بچہ پاخانہ کردیا تو کیاکریں؟)

مسئلہ: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسلہ ذیل کے بارے میں ایک بچہ مسجد میں پاخانہ کردیا اس جگہ کو دھو دیاگیا اب پوری مسجد دھونا پڑے گا کیا؟ 

 اشرف رضا کشنگنج بہار

الجواب بعون الملک الوہاب:  صورت مسولہ میں وہ جگہ پاک ہو گئی بشرطیکہ نجاست کا اثر یعنی رنگ و بو ختم ہو چکا ہو پوری مسجد کا دھونا ضروری نہیں ہے:فتاویٰ عالمگیری میں ہے النَّجَاسَةُ إِذَا أَصَابَتْ مَكَانًا مِنَ الْأَرْضِ لَا يَتَعَدَّى الْحُكْمُ إِلَى غَيْرِهِ، فَيُغْسَلُ مَا أُصِيبَ فَقَطْ، وَيَكُونُ غَيْرُهُ طَاهِرًا. (ج 1، ص 84، کتاب الطہارة)

ترجمہ: جب نجاست زمین کے کسی ایک حصے پر لگ جائے تو اس کا حکم دوسرے حصے تک منتقل نہیں ہوتا،

لہٰذا صرف وہی جگہ دھوئی جائے جہاں نجاست لگی ہے، اور باقی جگہ پاک ہی رہتی ہے۔

 الدر المختار مع رد المحتار میں ہے وإِنْ كَانَتِ النَّجَاسَةُ فِي مَوْضِعٍ مُعَيَّنٍ، لَا يَجِبُ غَسْلُ سَائِرِ الْمَسْجِدِ، بَلْ يُغْسَلُ ذَلِكَ الْمَوْضِعُ (ج 1، ص 333، باب إزالة النجاسة)

ترجمہ اگر نجاست کسی مخصوص جگہ میں ہو تو پوری مسجد دھونا واجب نہیں، بلکہ اسی جگہ کو دھونا کافی ہے۔واللہ اعلم بالصواب

 کتبہ 

محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑها، بہادر گنج 

ضلع۔ کشن گنج، بہار





ایک تبصرہ شائع کریں

Whatsapp Button works on Mobile Device only